ممبئی، 22/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس کی مہاراشٹر یونٹ کے ایک نمائندہ وفد نے ہفتہ کے روز ریاست میں قانون کی بدحالی کے مسئلے پر گورنر سی پی رادھاکرشنن سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفد نے راہل گاندھی کو دھمکی دینے والے حکومتی اتحاد کے رہنماؤں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔
کانگریس کے نمائندہ وفد میں ریاستی یونٹ کے چیف نانا پٹولے، اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد وجئے وڈیٹیوار، کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر باباصاحب تھوراٹ، کانگریس کی ممبئی یونٹ کی چیف ورشا گائیکواڈ اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان شامل تھے۔ گورنر کو دیے گئے عرضداشت میں کانگریس نے کہا کہ ان دھمکیوں کے سبب راہل گاندھی کی جان کو خطرہ ہے، لیکن رکن اسمبلی سنجے گائیکواڈ اور راجیہ سبھا رکن انل بونڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
کانگریس لیڈران نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر اس معاملے میں خاموش تماشائی بنے رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بونڈے اور گائیکواڈ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ پارٹی کے مطابق گورنر رادھا کرشنن نے وفد میں شامل لیڈران سے کہا ہے کہ وہ محکمہ داخلہ سے راہل گاندھی کو دھمکی دینے کے معاملے میں سکت کارروائی یقینی بنانے کے لیے کہیں گے۔
عرضداشت میں کسانوں کے مسائل کو بھی سامنے رکھا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کو کسانوں کو فوری راحت دینی چاہیے کیونکہ کثیر بارش کے سبب چھ لاکھ ہیکٹیر سے زیادہ علاقہ میں لگی فصل برباد ہو گئی ہے۔ کانگریس لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے بارش اور سیلاب کے بعد آندھرا پردیش و تلنگانہ کا دورہ کیا ہے، لیکن مہاراشٹر کو کسی طرح کی مدد نہیں ملی ہے۔ علاوہ ازیں عرضداشت میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی مورتی ٹوٹنے اور بدلاپور کے ایک اسکول میں دو نابالغ لڑکیوں کے مبینہ جنسی استحصال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گورنر کو شندے حکومت کو ضروری ہدایات دینی چاہئیں۔